اَللّٰہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ لَا تَاْخُذُہٗ سِنَۃٌ وَّ لَا نَوْمٌ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ مَنْ ذَا الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہٗ اِلَّا بِاِذْنِہٖ یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْہِمْ وَ مَا خَلْفَہُمْ وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْءٍ مِّنْ عِلْمِہٖ اِلَّا بِمَا شَآءَ وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ لَا یَـُٔوْدُہٗ حِفْظُہُمَا وَ ہُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ
ترجمہ: اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ،جو سدا زندہ ہے ،جو پوری کائنات سنبھالے ہوئے ہے، جس کو نہ کبھی اونگھ لگتی ہے،نہ نیند ۔آسمانوں میں جو کچھ ہے (وہ بھی ) اور زمین میں جو کچھ ہے (وہ ) بھی سب اسی کا ہے ۔کون ہے جو اس کے حضور اس کی اجازت کے بغیر کسی کی سفارش کر مزیدپڑھیں
سرینگر ٹوڈےڈیسک
اپنی پارٹی کی طرف سے پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن جس کو عام طور پر گپکار الائنس کہا جاتا ہے ، کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔ کئی سیاسی رہنمائو نے اس خیال کا اظہار کیا کہ الائنس کے پاس کوئی روڈمیپ نہیں ہے ۔ پچھلے دنوں اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے کہا کہ جموں کشمیر میں بی جے پی کے مزیدپڑھیں
(قسط:۲۹)
علی شاہ اپنے باپ سکندر کے خاک پا کے برابر بھی ثابت نہیں ہوا اس لئے ہندو ،مسلم سب اس سے بیزار تھے،ہندو اس لئے کہ سیف الدین ملک اس کا بااختیار وزیر تھا جس نے ہندو برادری کو کافی تکلیفیں پہنچائیں اور مسلم یوں بیزار ہوئے کہ ملک کا نظم و نسق بگڑ گیا ، شاہی خان ۱۴۷۴ میںتخت نشین ہوا اور زین العابدین کے لقب سے مشہور ہوا اور آج تک اسی نام سے جاناجاتا ہے جب کہ اپنے عوام نے زین، کو بعد میں اپنا بڑا بادشاہ یعنی بڈشاہ کے نام سے اپنے دلوں میں جگہ دی مزیدپڑھیں
سلسلہ روزو شب نقش گر حادثات
سلسلہ روزو شب اصل حیات و ممات
سلسلہ روزو شب تارِ حریر دو رنگ
جس سے بناتی ہے ذات اپنی قبائے صفات
بر صغیرکاشاید ہی کوئی بڑا اخبار ہو جس نے مضامین کا ایک پوارا سلسلہ سال نو کی آمد پر اپنے اخبارات کی زینت نہ بنا یاہواور یہ سلسلہ ٹھیک پچیس دسمبر سے شروع ہوکر ابھی تک جاری ہے۔ الیکٹرانک میڈیا نے جتنے پروگرام کئے اور اپنے دیکھنے والوں کی مزیدپڑھیں
یوں تو ایک معمولی سی بیماری کے سامنے انسان بے بس ہو جاتا ہے اور جب کوئی بیماری مہلک یا سخت قسم کی ہوتی ہے تو انسان اور زیادہ پریشانی محسوس کرتا ہے ، سردرد، پیٹ درد ،کمر در یا اور کسی اور بیماری کا اگرچہ دنیا میں علاج مہیا ہے تاہم کوئی نئی بیماری آتے ہی اس کےلئے پہلے سائنسی طور طریقے اپنانا پڑتا ہے اور اس کے بعد اس کی دوائی لائی جاتی ہے۔
آج سے قریباً ایک سال پہلے کی بات ہے کہ جب کورونا وائرس نمودار ہوا اور ہماری اس سرزمین وادی کشمیر میں بھی مارچ ۲۰۲۰ کے آخری عشرے میں اس بیماری نے مزیدپڑھیں
مبئی: بالی ووڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون کا کہنا ہے کہ انہیں لگتا ہے وہ آج بھی ڈپریشن کے مرض میں مبتلا ہیں اوراب تک اس بیماری سے پیچھا چھڑانے میں ناکام رہی ہیں۔بہترین اداکاری اورخوبصورتی کے باعث بالی ووڈ کے ساتھ ہالی ووڈ پر بھی اپنا سکہ جمانے والی ناموراداکارہ دپیکا پڈوکون ماضی میں ڈپریشن کے مرض کا شکاررہ چکی ہیں، اس دور کو وہ اپنی زندگی کا خوفناک ترین دور مزیدپڑھیں